لیہ:سوشل میڈیا ایپس، فیس بک، واٹس ایپ، ٹوئٹر،ٹک ٹاک، ٹیلی گرام انسانی زندگیوں کے ساتھ کھلواڑ کا سب سے بڑا ذریعہ بن گئے
لیہ:نہ انسان نہ مرد نہ عورت نہ بچے نہ بوڑھے نہ نوجوان نہ قوم نہ مذہب نہ فرقہ نہ علاقہ نہ شہر نہ عزت،نہ غیرت نہ ذاتی زندگی کچھ بھی محفوظ نہیں
لیہ:فحش ڈائیلاگ،غیر اخلاقی بات چیت،نا مناسب رویے،ننگے ناچتے مردو خواتین کے جسم سوشل ایپس کی زینت،نسل نو برباد ہونے لگی
لیہ:بھاری آمدن،شہرت،تعلقات کا لالچ نئی نسل کو غلیظ دلدل میں دھکیلنے لگا،والدین پریشان،ننھے بچے بھی موبائل تک محدود ہو گئے
لیہ:گھروں میں خواتین کی جانب سے ہر قسمی اخلاقی و غیر اخلاقی ویڈیوز بنا کر وائرل کرنے کے رجحان میں دن بدن اضافہ ہونے لگا
لیہ: وائرل ہونے والی ویڈیوز کا غلط استعمال بھی دھڑلے کے ساتھ جاری،نوجوان نسل کا شوق،لڑکوں اور لڑکیوں کو گہری کھائی میں لے گیا
لیہ:سوشل میڈیا ایپس اور موبائل ہر طبقہ فکر ہر عمر کے افراد ہر شعبے سے تعلق رکھنے والی شخصیات کے لئے وبال جان بن گیا،حالات بگڑنے لگے
لیہ:سوشل میڈیا ایپس کے مسلسل استعمال پر صحت پر برے اثرات پڑنے لگے، خود کشیوں میں بھی سو گنا اضافہ ہو گیا، کوئی روک ٹوک نہیں
لیہ:کروڑ لعل عسین کے علاقہ بستی مڑھانوالی میں ہائی سکول کے ساتھ آگ لگنے کا واقعہ
لیہ:آگ سکول کے ساتھ رکھے بھوسے کو لگنے کی وجہ سے پھیل گئی تھی
لیہ:ریسکیو ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں ریسکیو فائر بریگیڈ نے آگ پر قابو پالیا
لیہ:آگ پر بر وقت قابو پانے سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا